رواں سال مون سون جلد شروع ہونے کا امکان، بارشیں معمول سے زیادہ ہوں گی: چیئرمین این ڈی ایم اے
قومی آفات سے نمٹنے والے ادارے (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں اس سال مون سون سیزن معمول سے پہلے شروع ہو سکتا ہے، اور بارشوں کی مقدار بھی ماضی کی نسبت زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے ارکان نے حال ہی میں این ڈی ایم اے کا دورہ کیا، جس کے بعد شیری رحمان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال مون سون کا آغاز جون کے آخر میں ہو سکتا ہے، جو کہ معمول سے تین سے چار دن پہلے ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس مرتبہ پنجاب میں اوسطاً 388 ملی میٹر بارش متوقع ہے، جو کہ معمول کی 344 ملی میٹر سے واضح طور پر زیادہ ہے۔ خاص طور پر لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور نارووال میں 380 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے، جبکہ شمال مشرقی پنجاب میں بارشیں معمول سے 50 فیصد زیادہ ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
دوسری جانب، شمالی خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بارشوں میں کمی متوقع ہے۔ درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کے باعث گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
اجلاس کے دوران کمیٹی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر سوال اٹھایا۔ اس پر این ڈی ایم اے حکام نے بتایا کہ اس اہم مسئلے پر تفصیلی اسٹڈی شروع کی جا چکی ہے تاکہ ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔