کیا آنے والے دنوں میں سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی آئے گی؟ مکمل جائزہ
پاکستان میں 2025 کے وسط تک سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ یہ کمی بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں سے پریشان عوام کے لیے ایک مثبت خبر ہے۔ حکومت، درآمد کنندگان، اور عالمی منڈی میں تبدیلیوں نے مل کر اس تبدیلی میں کردار ادا کیا ہے۔
موجودہ صورتحال
اس وقت پاکستان میں زیادہ تر 550 سے 585 واٹ کے سولر پینلز دستیاب ہیں جن کی قیمتیں حالیہ مہینوں میں تقریباً 25 فیصد تک کم ہوئی ہیں۔ مثلاً جو پینل چند ماہ پہلے 22,000 روپے میں دستیاب تھا، اب وہی تقریباً 16,500 روپے میں مل رہا ہے۔
قیمتوں میں کمی کی بڑی وجوہات
- نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی
- حکومت نے نیٹ میٹرنگ کی پالیسی میں تبدیلی کر کے فی یونٹ ریٹ کم کیا ہے، جس سے عوام نے سولر کا رخ زیادہ اختیار کیا اور مارکیٹ میں مقابلہ بڑھ گیا، نتیجتاً قیمتیں کم ہو گئیں۔
- چین میں پیداوار کا اضافہ
- چین میں سولر پینلز کی بھرپور پیداوار اور ان کی قیمتوں میں کمی کا اثر پاکستان پر بھی پڑا ہے، کیونکہ پاکستان کا زیادہ تر انحصار چینی سولر ٹیکنالوجی پر ہے۔
- مقامی سطح پر پیداوار میں بہتری
- پاکستان میں چند کمپنیاں اب مقامی سطح پر سولر مصنوعات تیار کر رہی ہیں، جس سے درآمدی لاگت کم ہوئی اور قیمتوں میں کمی ممکن ہوئی۔
مستقبل کی پیشگوئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو 2025 کے اختتام تک سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی آ سکتی ہے۔ لیکن اگر حکومت نے نیٹ میٹرنگ پر مزید سختی کی یا عالمی منڈی میں سپلائی متاثر ہوئی، تو قیمتوں میں معمولی اضافہ بھی ممکن ہے۔
نتیجہ
اگر آپ سولر سسٹم لگوانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آنے والے مہینے اس کے لیے بہترین ہو سکتے ہیں۔ موجودہ قیمتیں پچھلے سال کی نسبت کافی کم ہیں، اور سولر انرجی کے ذریعے آپ نہ صرف بجلی کے بل بچا سکتے ہیں بلکہ لوڈشیڈنگ سے بھی کافی حد تک نجات حاصل کر سکتے ہیں۔