عمران خان نے حکومت نہیں، اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کا دروازہ بند کیا: بیرسٹر گوہر
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ عمران خان نے صرف حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار کیا تھا، جبکہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے: "فوج بھی میری ہے، ملک بھی میرا ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ پاکستان میں قومی اتحاد ہو”۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے بارہا مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے بات چیت ضروری ہے۔ گوہر نے بتایا کہ ملاقات کے دوران پولی گرافک ٹیسٹ پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حالیہ ملکی صورتحال میں افواجِ پاکستان کے کردار نے نہ صرف قوم کا حوصلہ بلند کیا بلکہ ملک کا وقار بھی بڑھایا۔ "ہم اپنی فوج، ملک اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں”، انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی بانی عمران خان سے ملاقات ہوچکی ہے اور وہ کسی ان ہاؤس تبدیلی کی خبروں کی تردید کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی ان کی ملاقات ہوئی ہے جس میں درخواست کی گئی کہ عمران خان کے خلاف دائر کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگلے ہفتے یہ مقدمہ سنا جائے گا۔
آخر میں بیرسٹر گوہر نے یاد دلایا کہ عمران خان کو قید میں 600 سے زائد دن ہو چکے ہیں اور وہ اب بھی انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔