بھارت کی خطرناک بحری سرگرمیوں پر پاکستان کا اقوام متحدہ میں سخت موقف
نیویارک: پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کہا ہے کہ بھارت خطے میں خطرناک بحری طاقت بڑھانے میں لگا ہوا ہے اور اہم آبی راستوں پر اپنی حکمرانی قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت علاقائی بالادستی کے لیے وسیع پیمانے پر بحری توسیع پسندی کر رہا ہے، جو خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ سمندر کو تنازعات کا میدان بنانے کے بجائے، اسے خطے کی مشترکہ خوشحالی کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت دریاؤں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جو بین الاقوامی معاہدوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی ایسی کوشش کو سختی سے مسترد کرتا ہے جس کا مقصد سمندری علاقوں پر ناجائز کنٹرول حاصل کرنا ہو یا قانون کو متاثر کرنا ہو، خاص طور پر جب اس سے خطے کی دیگر ساحلی ریاستوں کے حقوق متاثر ہوں۔
عاصم افتخار نے کہا کہ سمندری سلامتی عالمی امن و استحکام کا اہم جزو ہے، اور سیاسی یا اسٹریٹجک فائدے کے لیے سمندری علاقوں کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر مسترد کیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ پوری انسانیت کا انحصار سمندروں پر ہے، جو نہ صرف آکسیجن مہیا کرتے ہیں بلکہ مختلف اقسام کی زندگی کو بھی برقرار رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سمندری توازن کو نقصان پہنچانے والے اقدامات عالمی تعاون کے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں۔