وفاقی حکومت کا بجلی سستی کرنے کا نیا منصوبہ، آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیا
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ایک جامع منصوبہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ شیئر کر دیا ہے، جس کے تحت کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی عائد کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ بجٹ سے متعلق مذاکرات جاری ہیں جن میں عام صارفین کو ممکنہ ریلیف دینے پر بات چیت ہو رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت نے تجویز دی ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی لگاکر حاصل ہونے والی آمدن کو عوام کے لیے بجلی سستی کرنے پر خرچ کیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس اقدام سے فی یونٹ بجلی 90 پیسے تک سستی ہو سکتی ہے، جبکہ مستقبل میں لیوی کی شرح بڑھنے سے مزید کمی متوقع ہے۔
حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے کیپٹو پاور پلانٹس پر 20 فیصد تک لیوی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت 5 فیصد لیوی فوری طور پر نافذ کر دی گئی ہے۔ منصوبے کے تحت جولائی 2025 میں یہ شرح 10 فیصد، فروری 2026 میں 15 فیصد اور اگست 2026 تک یہ بڑھ کر 20 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
اس لیوی سے حاصل ہونے والی رقم کو تمام کیٹیگریز کے بجلی صارفین کے ٹیرف میں کمی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اگر کوئی کیپٹو پاور پلانٹ اس لیوی کی ادائیگی میں ناکام رہا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور مسلسل عدم ادائیگی کی صورت میں گیس کی فراہمی بھی بند کی جا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے یکم فروری 2025 سے کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس کا ٹیرف بھی بڑھایا تھا، جو 3,000 روپے سے بڑھا کر 3,500 روپے فی یونٹ کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد اب لیوی کا نفاذ کیا جا رہا ہے تاکہ بجلی کے نرخوں میں کمی لائی جا سکے۔