انٹرویو : اسرار کھیتران / محمد عرفان
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بلوچستان ثانیہ صافی ایک ایماندار، بہادر اور فرض شناص آفیسر ہے، جو ہر مشکل حالات کا مقابلہ کرنا بخوبی جانتی ہے،ثانیہ صافی اس مشکل حالات میں بھی اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے غریب اور بے بس لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے نظر آرہی ہے، لوگوں کی خدمت میں ہر وقت پیش پیش مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہے ،ہمیشہ عوامی مسائل کے حل کےلئے متحرک رہتی ہیں اورانہوں نے8 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جو قابل فخر ہے،
- Advertisement -
اس سلسلے میں انہوں نے اسرار کھیتران ، محمد عرفان اور نادر شاہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاﺅن سے متاثرہونے والے دہاڑی دار اور غریب اور لاچار خاندانو ں میں راشن تقسیم کا سلسلہ جاری ہے،موجودہ حکومت بلوچستان عوام کی فلاح بہبود کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال صوبے کے معاملات حل کرنے میں سنجیدہ ہے اوروہ چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے احساس محرومی کو ختم کیا جائے، کورونا وائرس نے ترقیافتہ ممالک میں صحت کے نظام کو تہس نہس کر کے رکھ دیا ہے ان ممالک کے مقابلے میں پاکستان کا طبی ڈھانچہ اور سہولیات نا کافی ہیں، کورونا وائرس کی عالمی وبا پر قابو پانے کے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا، کوورنا وباءنے عالمی دنیاءکو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اس مرض سے نجات پانے کی کوششیں اور تدابیر اختیار کیئے جارہے ہیں، ہمارا ملک و صوبے کے شہری نہ صرف خود بلکہ اپنے خاندان کو اس مرض سے بچائیں اور اپنے گھروں پر رہ کر لاک ڈاون کو کامیاب بنانے کی حکمت عملی پر عملدرآمد کریں،عوام ہوش کے ناخن لیں اور لاک ڈاون کی پاسداری کریں حکومتی اقدامات کا انتظار کئے بغیر مخیر اور صاحب حیثیت افراد کو آگے بڑھ کر مشکل کی اس مشکل گھڑی میں غریب گھرانوں کا چولھا ٹھنڈا ہونے سے پہلے ان تک پہنچنا ہوگا، شہری غیر ضروری نقل و حرکت و سفر سے گریز کریں اور اپنے گھروں میں رہ کر کورونا وائرس سے جان چھڑانے کے ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، انشااللہ بہتر حکمت عملی اور اللہ تعالی کی مدد سے اس مشکل وقت سے چھٹکارا حاصل کر لیا جائے گا یہ وقت سیاسی نمبر اسکورنگ کا نہیں بلکہ اتحاد و اتفاق اور یکجہتی سے عوام کو حوصلہ دینے کا ہے ملک میں خوف و ہراس کی فضا پائی جاتی ہے جس کو شعوری آگاہی کے زریعے کم کرنے کی ضرورت ہے ایک طرف کاروبار زندگی مفلوج ہے تو دوسری طرف فراغت کے ان لمحات کو کچھ طبقات غیر سنجیدہ لیتے ہوئے طبی تدابیر سے روگردانی کے مرتکب ہورہے ہیں ایسی غیر سنجیدگی معمولات زندگی کو مزید گھمبیر صورتحال کی جانب دھکیل سکتی ہے عوام کو اپنی انفرادی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا حکومتی اقدامات کا انتظار کئے بغیر مخیر اور صاحب حیثیت افراد کو آگے بڑھ کر مشکل کی اس مشکل گھڑی میں غریب گھرانوں کا چولھا ٹھنڈا ہونے سے پہلے ان تک پہنچنا ہوگا انشااللہ بہتر حکمت عملی اور اللہ تعالی کی مدد سے اس مشکل وقت سے چھٹکارا حاصل کر لیا جائے گا،کرونا وائرس عالمی وباءہے جس سے بچاﺅ کا واحد حل احتیاطی تدابیرپر عمل درآمد کرنا ہوگا، عوام کو تھوڑا صبر اور احتیاط کرنی ہوگی اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنا ہوگا تو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس وائر س کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا،عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈاﺅن پر عمل درآمد کرے بلاوجہ گھروں سے باہر نہ نکلے سنیٹائزر کا استعمال کریں بار بار اپنے ہاتھوں کو صابن سے بیس سیکنڈ تک دھوئے انہوں نے کہاکہ لاک ڈاﺅن سے پورے ملک کے دیہاڑے داری افراد سمیت مختلف پبلک سیکٹر میں کام کرنے والے افراد متاثر ہورہے ہیں ہم سب کو چاہے کہ ان متاثر افراد کی بھرپور مدد کرے، اس وقت ہمیں کورونا وائرس کے باعث جو صورتحال درپیش ہے اس سے بچاو اور عوام الناس کو وباءسے محفوظ بنانے کےلئے لوکل گورنمنٹ سب سے زیادہ فرنٹ لائن پر کردار نبہارہا ہے اس سلسلے میں عوام کو حفاظتی تدابیر اختیارکرنے لاک ڈاو¿ن کو کامیاب بنانے اور اپنے گھروں پر رہنے کے بارے میں آگاہی مہم دی جارہی ہے اور عملی اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔ یقیناکورونا وائرس سے پوری دُنیاءمتاثر ہے دوسرے ممالک میں اس کے نقصانات بھی سامنے آرہے ہیں، ہمیں اپنے ملک صوبہ اور اضلاع میں اس کے خطرات کو کم کرنے کے لئے ایک دوسرے کے معاون بننے اور اجتماعی اقدامات سے حفاظت کی صورت میں ہی کامیابی مل سکتی ہے، عوام الناس کو چائیے کہ وہ حکومت کی جانب سے بتائے گئے تدابیر پر عمل کرتے ہوئے ہر ممکن احتیاط کو اپنے او پر لازم کریں۔ احتیاطی تدابیر سے ہی کورونا وائرس کے خطرات کو کم اور اس سے نجات حاصل کیا جاسکتا ہے، اس وقت پورا اقوام عالم ایک ناز ک دور سے گزررہا ہے ، لاک ڈاﺅن کے دوران غریب دیہاڑی دار مزدوروں مستحقین کی مذمت اور مدد کریں انسانیت کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے ہر فرد کو ایثار قربانی اور خلوص کے جذبے سے سرشار ہوکر اپنے غریبوں کی مدد کرنی چاہیے،دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اس وقت سیاست رنگ و نسل سے بالا تر ہوکر مصیبت میں پھنسے پاکستانیوں کی دل کھول کر مدد کریں چاہے وہ پاکستان میں ہوں یا بیرون ملک میں ہوں، کورونا وائرس پوری قوم کےلئے صبر آزما مرحلہ ہے،ملک کو مل کر موذی وباءکا مقابلہ کرنا ہے، رجوع اللہ ،احتیاطی تدابیر، اور منظم قومی کی حیثیت سے کرونا وائرس سے نجات پانا ہے،ملک بھر میں احساس پروگرام کے 17 ہزار سنٹرزقائم کر دیئے گئے ہیں جہاں پہلے سے رجسٹرڈ مستحق خواتےن کو 12ہزارروپے کی مالی امدادکی فراہمی کا آغاز ہوگےا ہے، وزیراعظم عمران خان کی ہداےت پر ملک بھر کے ایک کروڑ 20لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں کو ےہ امداد شفا۱ف انداز میں تیزرفتاری سے پہنچائی جارہی ہے۔