انفرااسٹرکچر، غریب ممالک چین کے 385 ارب ڈالر کے ”پوشیدہ مقروض“ نکلے
بیجنگ (مسائل نیوز) چین کی جانب سے بیرون ملک انفرا اسٹرکچر کی کوشش، غریب ممالک ’پوشیدہ قرضوں‘ سے دوچار، مطالعے کا کہنا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ریاستی بینکوں اور کمپنیوں کیساتھ مبہم معاملات سے کم آمدنی والی حکومتیں قرضوں میں پھنس گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ چین کے جری غیر ملکی انفرا اسٹرکچر کی کوشش نے غریب ممالک کو 385 ارب ڈالرز کے ’پوشیدہ قرضوں‘ سے دوچار کر دیا ہے اور ایک تہائی سے زیادہ منصوبے مبینہ کرپشن اسکینڈلز اور احتجاج سے متاثر ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی ترقیاتی ریسرچ
لیب ایڈ ڈیٹا کی تحقیق نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی فلیگ شپ انویسٹمنٹ ڈرائیو (اہم ترین سرمایہ کاری مہم) یعنی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ریاستی بینکوں اور کمپنیوں کے ساتھ مبہم معاملات نے درجنوں کم آمدنی والی حکومتوں کو قرض میں پھنسا دیا ہے جو ان کی بیلنس شیٹ پر نہیں۔ 2013 میں جب سے اس پروگرام کا اعلان کیا گیا تب سے چین نے تقریباً 163 ممالک بشمول افریقا اور وسطی ایشیا کے کئی ممالک میں سڑکوں، پلوں، بندرگاہوں اور اسپتالوں کی تعمیر کے لیے 843 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔