سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے پاکستانی اور دیگر کارکن خبردار ہوجائیں
ریاض ( مسائل نیوز ) سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے پاکستانیوں اور دیگر تارکین کو خبردار کیا گیا ہے کہ مخصوص خلاف ورزیوں کی صورت میں آجر کو بنا معاوضہ دیے نوکری سے نکالنے اور معاہدہِ ملازمت ختم کرنے کا اختیار ہوگا ، اس حوالے سے سعودی وزارت افرادی قوت نے وضاحت بھی جاری کردی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر ڈیوٹی کے دوران کسی کارکن نے اپنے کسی سربراہ ‘ انچارج ‘ آجر پر ہاتھ اٹھایا یا پھر اپنے ساتھی کارکنان میں سے کسی پر حملہ کیا تو ایسی صورت میں آجر حقوق دیے بغیر ملازم کو نوکری سے نکال سکتا ہے اس کے علاوہ اپنی ذمے داری پوری نہ کرنے اور جان بوجھ کر ہدایات کو مسترد کرنے کی صورت میں بھی ورکر نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے گا ۔
وزارت افرادی قوت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ملازم نے ضابطہ اخلاق یا امانت کے منافی کوئی کام کیا یا بدسلوکی کا مرتکب ہوا اور آجر کو مالی نقصان پہنچانے کی غرض سے کوئی کوتاہی برتی یا جان بوجھ کر ایسا کوئی کام کیا تو بھی آجر کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ کارکن کو بنا معاوضہ دیے نوکری سے نکال دے تاہم اس کے لیے شرط یہ ہوگی کہ آجر متعلقہ اداروں کو واقعے کے بارے میں 24 گھنٹوں کے اندر اطلاع دے ۔
میڈیا رپورٹ میں وزارت کی جانب سے بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی کارکن کی جعل سازی پکڑی جائے اور وہ ایک سال کے دوران 30 روز سے زیادہ بلاوجہ غیرحاضر رہا ہو یا مسلسل 15 روز سے زیادہ ڈیوٹی پر نہ آیا ہو تب بھی اسے معاوضہ نہیں ملے گا ، کیوں کہ یہ تمام صورتیں ہیں جس میں آجر کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مکافۃ نہایۃ الخدمۃ، انتباہِ یا معاوضہ دیے بغیر ملازمت کا معاہدہ منسوخ کردے۔