اپوزیشن کا دباؤ کام کر گیا!ای ووٹنگ مشین کا استعمال، وزیر اعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد (مسائل نیوز)وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس (آج)بدھ کو 2 بجے پارلیمنٹ ہاوس میں گا۔جس میں تمام ارکان کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے ۔اجلاس کی صدارت وزیراعظم عمران خان صدارت کریں گے۔اجلاس میں وزیراعظم الیکشن ترمیمی بلز بارے ارکان کو اعتماد میں لیں گے۔
وزیراعظم ارکان کو قومی اسمبلی میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کریں گے۔اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سےوزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے ساتھ معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرینگے اور جوائنٹ سیشن میں اپنا ایجنڈا لے جانے کیلئے پوری طرح تیار ہیں ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہو گا۔
رویت ہلال یا حکومت کی طرف سے چاند کے اعلان کو ہی حتمی سمجھا جائے گاشریف خاندان سے متعلق عدالتی فیصلے کو پاکستان میں غلط رپورٹ کیا گیا، عوام شریف خاندان سے لوٹی دولت کی ریکوری چاہتے ہیں ،شہباز شریف اگلے 6 مہینوں میں 25 سال کیلئے جیل جاسکتے ہیں۔
کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں آج تک کسی بھی حکومت نے انتخابی اصلاحات پر زور نہیں دیا، یہ صرف عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت کو آگے لے کر چلنا چاہتی ہے اور ہم اس حوالے سے مہم بھی چلائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پارلیمان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گفتگو خوش آئند ہے اور ہم سمجھتے ہیں اس کو آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت چلانے میں سمندر پار پاکستانیوں کا بڑا ہاتھ ہے اور انہی کی بدولت ہم آج کے حالات کا بھی مقابلہ کررہے ہیں، اگر ہم ان کو اپنے سیاسی نظام سے نکال دیں تو یہ بہت زیادتی کی بات ہو گی لہٰذا وزیر اعظم نے وزیراعظم نے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اور علی محمد خان کو ہدایت کی ہے کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کریں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہو گا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی اہم ہے کیونکہ انتخابات میں 70فیصد معاملات پولنگ کے وقت کے خاتمے اور نتائج سامنے آنے کے دوران ہوتے ہیں اور اسی پر تنازع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پرائیویٹ کمپنی سے 20 ای وی ایم منگوائی ہیں، امید ہے کہ بڑے الیکشنز کو ہم الیکٹران ووٹنگ مشین پر شفٹ کر پائیں گے اور آپ دیکھ سکیں گے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا طریقہ کار کیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن یہ بات چیت وقت ضائع کرنے کے لیے نہیں بلکہ معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ہونی چاہیے اور اس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کریں گے اور جوائنٹ سیشن میں اپنا ایجنڈا لے جانے کیلئے پوری طرح تیار ہیں اور اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے بھی تیار ہیں۔وزیراطلاعات نے کہا کہ رویت ہلال سے متعلق نئی قانون سازی کی گئی ہے، رویت ہلال یا حکومت کی طرف سے چاند کے اعلان کو ہی حتمی سمجھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شریف خاندان سے متعلق عدالتی فیصلے کو پاکستان میں غلط رپورٹ کیا گیا، پاکستان کے عوام شریف خاندان سے لوٹی ہوئی دولت کی ریکوری چاہتے ہیں جب کہ شہباز شریف اگلے 6 مہینوں میں 25 سال کے لیے جیل جاسکتے ہیں۔