یہ ہے بھارتی معاشرے کا گھناونا چہرہ
بیکار(مسائل نیوز) بھارتی ریاست راجستھان کے شہر بیکارنیر میں سوامی کیشوانند زرعی یونیورسٹی کے ذیلی کالج میں زیر تعلیم ایک دلت طالب علم پردیپ میگھوال نے اونچی ذات کے ہندو ہم جماعتوں کی طرف سے مسلسل ہراساں کئے جانے کی وجہ سے تنگ آکر چلتی ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کرلی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پردیپ میگھوال جو بی ایس سی ایگریکلچر کا طالب علم تھا ، راجستھان کے ضلع ناگور کے علاقے کارکیڈی کا رہائشی تھا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اپنے آخری خط میں میگھوال نے کہا کہ اس کے پانچ ہم جماعت ط چار لڑکے اور ایک لڑکی ط اسے ہراساں کر رہے تھے۔ ملزمان میں مونیکا چودھری ، راج کمار بجارانیہ ، شش پال جیولیا ، رویندر فرودا اور گگن ابھیجیت سنگھ شامل ہیں۔
مقتول کے بھائی رنجیت میگھوال نے پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے کہ یہ پانچ لوگ پردیپ میگھوال کو اس کی دلت شناخت اور مونیکا کے ساتھ اس کے تعلقات کے حوالے سے ہراساں کر رہے تھے۔
پردیپ نے اپنے خاندان کو اس حوالے سے اس وقت آگاہ کیاتھاجب وہ گزشتہ ماہ ان سے ملنے گیاتھا۔ اس نے 18 اگست کو بھی اپنی زندگی ختم کرنے کی کوشش کی۔ اسے تسلی دی گئی اور اس کے گھر والوں نے اسے واپس کالج بھیج دیا ۔رنجیت میگھوال نے کہا کہ کالج حکام کو اس معاملے سے آگاہ کیا گیا تھا۔کالج حکام کے پاس شکایت درج کرائی گئی تھی جس کے بعد ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے تحقیقات کے بعد پانچوں افراد پر 4000 روپے جرمانہ عائد کیا اور معاملے کو بند کر دیا ۔ ملزموں نے کمیٹی کو یقین دلایا تھاکہ پردیپ کو دوبارہ ہراساں نہیں کیا جائے گالیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوا۔