MNN News
Ultimate magazine theme for WordPress.

پاکستان کی تعمیر وترقی میں بلوچستان کا کردار کلیدی ہے، مٹھا خان کاکڑ

پاکستان کی تعمیر وترقی میں بلوچستان کا کردار کلیدی ہے، مٹھا خان کاکڑ

انٹرویو : اسرار کھیتران

- Advertisement -

لائیو اسٹاک کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، صوبائی وزیر لائیواسٹاک

سوال : لائیو اسٹاک سے صوبے پر کیا اثرات مرتب ہونگے ۔۔۔؟
جواب :صوبائی وزیر لائیوا سٹاک حاجی مٹھا خان کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی میں بلوچستان کا کردار اہمیت کا حامل ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم بلوچستان میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ پاکستان کی تعمیر وترقی میں بلوچستان کا کردار کلیدی ہے، بلوچستان کی مجموعی آبادی کا ایک بڑا حصہ لائیواسٹاک کے شعبے سے وابستہ ہے اور یہ بات باعث مسرت ہے کہ ہم ایک ایسے شعبے میں کام کرر ہے ہیں جس کا براہ راست تعلق بلوچستان کے عام آدمی سے ہے، لائیو سٹاک کی ترقی سے معیاری اور خالص دودھ اور گوشت کی فراہمی ممکن ہے ا نہوں نے کہا ہے کہ پاکستان بنیادی طور پر لائیوا سٹاک کےلئے ایک اہم اور موزوں ملک ہے جس کی معیشت اور عوام کی غالب تعداد کے روز گار کا انحصار بل واسطہ یا بلا واسطہ لائیو اسٹاک ہی پر ہے اور ملکی برآمدات کا نمایاں ترین حصہ بھی لائیو اسٹاک سے منسلک ہے۔زرعی معیشت میں لائیوا سٹاک اور ڈیری انتہائی اہمیت کا حامل ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفت روزہ مسائل کوئٹہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔پہلی بلوچستان لائیو اسٹاک ایکسپو 2019کے حوالے سے ا نہو ں نے بتایا کہ لائیوا سٹاک سیکٹر کی ترقی ملک وقوم کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اسی طرح صوبائی حکومت نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار تین روزہ انٹرنیشنل لائیو اسٹاک ایکسپو کا انعقاد کیا جس کا مقصد ملک میں ڈیری سیکٹر کا فروغ اور خالص دودھ کی فراہمی ہے دودھ اور گوشت کی پیداوار بڑھاکر اور پرائیوٹ سیکٹر کو فروغ دینا ہے۔ بلوچستان کی پہلی لائیواسٹاک ایکسپو 2019کے انعقاد سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور بلوچستان کا مثبت عکس قومی وعالمی منظرنامے پر اجاگر ہوگا جبکہ مجموعی طور پر بلوچستان کے معاشی واقتصادی اعشاریئے بہتری کی جانب جائیں گے، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں حلال گوشت کی بڑھتی ہوئے طلب کو پورا کرنے کےلئے لائیواسٹاک کے شعبے میں بہتری ناگزیر ہے، حلال فوڈ انڈسٹری، جدید فارمنگ، پروسیسنگ اور پیکنگ سے ان مصنوعات کو برآمد کرنے سے صوبے کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور مجموعی طور پر پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھیں گے، انہوں نے کہا کہ لائیو اسٹاک کے شعبے کو بدقسمتی سے کبھی انڈسٹری کی نگاہ سے نہیں دیکھا گیا لیکن صوبائی حکومت نے لائیو اسٹاک ایکسپو کے انعقاد سے اہم پیشرفت کی ہے،صوبائی مشیر نے کہا کہ بلوچستان میں لائیو اسٹاک کی مصنوعات اوراس کی ویلیو ایڈڈ منصوعات کی برائے مدات کےلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔لائیو اسٹاک کی ترقی سے جہاں غربت میں کمی کی جا سکتی ہے وہیں عوام الناس کو معیاری اور خالص دودھ اور گوشت کی فراہمی بھی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم لائیو اسٹاک اور ڈیری سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کریں تو یقینی طور پر یہاں ایک سفید انقلاب برپا ہو سکتا ہے جو وطن عزیز پاکستان اور قوم کی خوشحالی سے ہمکنار کرا سکتا ہے۔
سوال :کیابلوچستان حکومت کو کوئی خطرہ ہے۔۔۔۔۔؟
جواب : صوبائی وزیر لائیوا سٹاک حاجی مٹھا خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے کسی کی دھمکی دینے سے اگر حکومتیں ختم ہوتے تو اب کئی حکومتیں ختم ہوجاتے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے ہر کسی کو عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرکوئی ملک میں جمہوریت کادعویٰ کرتے ہیں تو پھر جمہوریت کامطلب یہی ہے کہ دوسروں کا بھی احترام کیا جائے جب یہ لوگ اقتدار میں تھے تو سب کچھ ٹھیک تھا جب عوام نے ان کومسترد کر دیا تو ان کو اب سب کچھ غلط نظر آرہا ہے بلوچستان میں پہلی بارعوام نے حقیقی نمائندوں کاانتخاب کیا اور 2018کے انتخابات میں عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیکر اقتدار حوالے کیا گیا تھا جو لوگ آج حکومت گرانے کی بات کررہے ہیں وہ کبھی بھی حکومت کو نہیں گرا سکتے حکومت کرنا ہر کسی کا حق ہے یہ مطلب نہیں کہ کوئی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوجائے تو وہ دھمکیاں دینا شروع کردیتے ہیں کہ ہم حکومت کو گرادینگے حکومت کو ئی بھی نہیں گراسکتا جو لوگ حکومت گرانے کی بات کررہے ہیں 2023 تک انتظار کریں جب عوام نے ان کومنتخب کیا تو پھر وہ اپنی حکومت بنا کر عوام کے مسائل حل کریں ان کی حکومت میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا جس کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامناکرنا پڑرہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اور ان کی اتحادی جماعتیں عوام کی امنگوں کی ترجمان ہے اور ہم عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔
سوال : کیا وزیراعلیٰ بلوچستان اور حکومت اپنی آئینی مدت پورا کریگی ۔۔۔؟
جواب :صوبائی وزیر لائیوا سٹاک حاجی مٹھا خان کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعلی جام کمال خان کا صوبے میں نعم البدل نہیں وہ انتہائی ایماندار محنتی اور پڑھے لکھے سیاسی رہنما ہیں جو صوبے کی تعمیر و ترقی کیلئے کوشاں ہیں ۔ترقی کے اس سفر میں پورے صوبے کی عوام مستفید ہوگی ،وزیراعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں بلوچستان مزید ترقی کی منازل طے کررہاہے صوبے سے جہالت کے خاتمے اور صحت مند قوم کی تعمیر تک جدوجہد جاری رہے گی وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان پارٹی اور صوبے کے عوام کی دلوں کی دھڑ کن بن چکا ہے حکومت تبدیل کرنے والے نام نہاد قوم پرست جماعت کو 25 جولائی2018 ءکے الیکشن میں صوبے کے باشعور عوام نے انہیں مستردکرکے شکست سے دوچار کردیا ، مرکزی و صوبائی حکومتیں کئی نہیں جارہے ہیں اپنی آئینی مدت پوری کریگی ،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں صوبائی حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے ہیں اس عرصے میں موثر قانون سازی کی گئی تعلیم اور صحت کے حوالے سے نئی پالیسی بنائی گئی جن کے ثمرات سے عوام جلد مستفید ہونگے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی قیادت میں چار سال کے دوران صوبے کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر دیں گے بعض عناصر سستی شہرت کیلئے پروپیگنڈہ کر رہے ہیں حکومتی تبدیلی کی افواہیں اڑائی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.