اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر کو مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال ،افغان امن عمل اور فلسطین کی تازہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہاہے کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہیں،پاکستان مسائل کا مستقل منصفانہ حل کا متمنی ہے ، غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو رکوانے اور مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو جبرو استبداد سے نجات دلانے کیلئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو موثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے،
خطے میں امن و استحکام اور روابط کے فروغ کیلئے افغان امن عمل کا نتیجہ خیز ہونا انتہائی ضروری ہے۔پاکستان کے دو روزہ دورے پر آئے ہوئے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر والکن بوذکر وفد کے ہمراہ جمعرات کو وزارتِ خارجہ پہنچے تو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ان کا خیر مقدم کیا۔ بعد ازاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور صدر جنرل اسمبلی والکن بوذکر کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ،مذاکرات میں فلسطین اور جموں و کشمیر کی صورتحال، اقوام متحدہ سلامتی کونسل اصلاحات، افغان امن عمل ،اور کرونا ویکسین کی دستیابی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے مستقل منصفانہ حل کا متمنی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قیام امن، سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ مذاکرات میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل اصلاحات کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو ہوئی