امریکہ کا افغانستان میں ایک بار پھر فضائی حملوں کا عندیہ
واشنگٹن (مسائل نیوز) امریکہ نے افغانستان میں ایک بار پھر فضائی حملوں کا عندیہ دے دیا ، ترجمان امریکی محکمہ دفاع جان کربی نے کہا ہے کہ افغانستان میں فضائی حملوں کے لیے نئی افغان حکومت کو بتانا ضروری نہیں ہے ، دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے لیے تمام اہم حکام سے رابطے میں ہیں جس کی وجہ سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں آئندہ بھی کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ ہونے کی توقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا فضائی حملوں کے لیے استعمال ہونے والی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں ، فضائی حملوں میں معاون رابطوں کے لیے مخصوص اصولوں کی ضرورت نہیں ہے ، اسی لیے نئی افغان حکومت سے بھی فی الحال فضائی حدود کے حوالے سے کوئی بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن ہمیں توقع ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کابل میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے حکام کے ساتھ مل کرکام کرنا ہوگا ، پُر امن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے ، امریکہ اور پاکستان کو مل کر افغانستان میں امن کے قیام کے لیے نئی افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا اور افغانستان میں استحکام اورانسانی بحران کےخاتمے کے لیے مدد دینا ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے امریکی جریدے نیوز ویک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان بحران کا شکار ہے، جس کی بحالی کے لیے کام کرنا ہوگا ، افغانستان میں بنیادی انسانی سہولیات کا فقدان ہے، افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد امریکہ کی افغانستان میں ساکھ کو سخت نقصان پہنچا ہے ، اس لیے کابل میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے حکام کے ساتھ مل کرکام کرنا ہوگا، امریکہ اور پاکستان کو مل کر افغانستان میں امن کے قیام کے لیے نئی افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔