Ultimate magazine theme for WordPress.

سعودی حکومت نے پاکستانی طلبہ کو اسکالر شپ دینے کا اعلان کر دیا

1 323

اسلام آباد (مسائل نیوز)سعودی حکومت نے پاکستان طلباء کو اسکالر شپ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ سعودی عرب میںتعینات پاکستان کے سفیر بلال اکبر کا کہنا ہے کہ اسکالر شپ 75 فیصد پاکستان اور 25 فیصد سعودی عرب میں زیر تعلیم طلبہ کے لیے ہے جس کے تحت سعودی عرب کی 25 جامعات میں پاکستانی طلبہ تعلیم حاصل کریں گے۔دوسری جانب ریاض میں پاکستانی سفارتخانہ کے حکام نے کہا ہے کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ مملکت سعودی عرب نے پاکستانی طلبا کے لیے 600 مکمل طور پر فنڈڈ وظائف کا اعلان کیا ہے

- Advertisement -

تاکہ وہ مملکت میں ڈپلومہ ، بیچلر ، ماسٹر اور پی ایچ ڈی کی سطح پر تعلیم حاصل کر سکیں۔ پاکستان میں مقیم طلبا اور سعودی عرب میں قانونی رہائشی طلبا ان وظائف کے لیے درخواستیں دے سکتے ہیں۔پاکستانی سفارتخانہ کی طرف سے جاری تفصیلات میں اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے کا طریقہ کارسے بھی آگاہ کیا گیا ہے جس کے مطابق طلبا یونیورسٹی کی ویب سائٹ/ آن لائن پورٹل پر براہ راست درخواست دے سکتے ہیں۔ ہر یونیورسٹی کا اپنا اہلیتی معیار اور درخواست کا وقت مقرر ہے ، طلبا کو ہر اصول/کورس/یونیورسٹی کے اہلیت کے معیار کے لیے ویب سائٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔یہ وظائف تقریبا تمام شعبوں کے لیے اعلان کئے گئے ہیں جن میں سیاسیات ، قانون ، تعلیم ، انتظامیہ ، معاشیات ، انجینئرنگ ، کمپیوٹر سائنس ، زراعت ، عربی / اسلامک اسٹڈیز اور میڈیا علوم شامل ہیں۔وظائف میں ڈپلومہ کورسز، بیچلر ، ماسٹر اور پی ایچ ڈی کے پروگرام بھی شامل کئے گئے ہیں۔ یہ وظائف سعودی عرب کی 25 یونیورسٹیوں نے پیش کئے ہیں جن کی تفصیل ذیل میں درج ہے۔پرنس نورا بنت عبدالرحمن یونیورسٹی برائے گرلز ، ریاض اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہکے علاوہ ہر یونیورسٹی صرف 5 فیصد بین الاقوامی طلبا کو داخلہ دینے کی مجاز ہے ۔ پرنس نورا بنت عبدالرحمن یونیورسٹی برائے گرلز ، ریاض میں داخلے کی شرح 8 فیصد ہے ، جبکہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ مجموعی نشستوں کا 85 فیصد اسکالرشپ پر داخلہ دیتی ہے۔یونیورسٹی درخواستیں سعودی وزارت تعلیم کو ارسال کرے گی جو اہل درخواست گزاروں کے حتمی ایوارڈ کا فیصلہ کرے گی۔ درخواست دہندگان کو جمع کرائی گئی درخواست کی نقل ریاض میں پاکستانی سفارت خانہ کو آن لائن

Leave A Reply

Your email address will not be published.