بلوچستان کے لوگ لونیلزم کا مقابلہ کرکے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے، لشکری رئیسانی
کوئٹہ (مسائل نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کوئٹہ میں نہتے طلباء وطالبات پر بہیمانہ تشدد اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جبر کے ذریعے مسلط حکومت بلوچستان کے عوام کی نمائندہ نہیں،بچوں کو تھانہ اورجیلوں میں بند کرنا حکومت کی پالیسی ہے، بلوچستان کے لوگ کالونی ازم کا مقابلہ کرکے اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ اپنے مذمتی بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے صوبائی حکومت کا طلباء کیساتھ اختیار کیا گیا جابرانہ رویہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت بلوچستان کے عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ اس بالادست طبقہ کی نمائندہ ہے جس نے بلوچستان اور بلوچستان کے عوام کیساتھ کالونی جیسا رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر صوبائی حکومت بلوچستان کی نمائندہ ہوتی تو اس کو چائیے تھاکہ وہ کم عمر طلباء وطالبات جو گزشتہ دو ہفتوں سے پاکستان میڈیکل کمیشن کے آن لائن انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کیخلاف پولیس کے ڈنڈوں تلے سڑکوں پرسراپا احتجاج ہیں ان سے مذاکرات کرکے ان کے مسائل حل کرتی مگرحکومت نے نہتے طلباء وطالبات کیساتھ تشدد آمیز رویہ اختیار کرکے بچوں کو تھانہ اور مجرموں کیساتھ جیل میں بند کیا جو آج کی حکومت کی واضح پالیسی ہے۔کوئٹہ میں طلباء وطالبات وفاقی حکومت کے بنائے گئے پاکستان میڈیکل کمیشن کیخلاف سراپااحتجاج تھے صوبائی حکومت کی اس پالیسی کے تحت وفاق آئندہ آنے والے دنوں میں بلوچستان اور بلوچستان کے لوگوں کے معاملات حل کرنے کی بجائے جبر اور طاقت کے ذریعے لوگوں کو دبا کر اپنے مقاصد کو آگے لیکر جائے گی، انہوں نے کہا کہ طلباء تنظیموں کو چائیے کہ سیاسی،لسانی، اور گروہی مفادات سے بالا تر ہوکر طلباء کے مطالبات کے حق میں اپنی آواز بلند کرکے سیاسی مذاحمت کے ذریعے جبری نظام اور جبر کے ذریعے بلوچستان پر مسلط حکومت کو تنبیہ کریں کہ بلوچستان کے لوگ کالونی ازم کا مقابلہ کرکے اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔