کوئٹہ (مسائل نیوز) گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں زیر زمین پانی کی سطح انتہائی تشویشناک حد تک گر چکی ہے بالخصوص صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو ہمیں مسقبل قریب میں کئی سنگین مسائل سے دوچار کر سکتے ہیں۔ گورنر یاسین زئی نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ہمیں عوام میں درختوں کی اہمیت وافادیت کا احساس اجاگر کرنا ہوگا کیونکہ ماحولیات کی بحالی میں درختوں کا کلیدی کردار ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں جمعرات کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او ) کی پاکستان میں نمائندہ ( Ms Rebekha Bell ) سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ دراصل دنیابھر کے انسانوں کیلئے ایک واضح گلوبل وارننگ ہے. اب بھی وقت ہے کہ ہم قدرتی ماحول کے تحفظ کیلئے قومی اور بین الوامی سطح پر فوری اور بروقت اقدامات اٹھائیں ورنہ ماحولیاتی آلودگی تمام بنی نوع انسان کے مستقبل کو کئی خطرات سے دوچار کر سکتی ہے. گورنر یاسین زئی نے کہا کہ بلوچستان کی معیشت جو پچاس فیصد سے زیادہ زراعت اور لائیو سٹاک پر منحصر ہے. بارشوں کی کمی اور قحط سالی کی وجہ سے سماجی معاشی حالت اور معیشت کے دیگر ذرائع پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جو مجموعی طور پر غ±ربت میں اضافہ کا باعث ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ جیسے عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے، صوبے میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور افراد قوت کے استعداد کار بڑھانے کیلئے ہمیں عالمی اداروں کی مالی معاونت اور رہنمائی ہی مددگار ہوسکتے ہیں
[…] آباد(مسائل نیوز)اقوام متحدہ کا ادارہ برائے خوراک و زراعت حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر دریائے سندھ […]