کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے بھی اہم سوال اُٹھادیا
اسلام آباد (مسائل نیوز) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے بھائی کے پراسیکیوٹر نیب بننے پر اعتراض تو بنتا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان سے سوال کیا گیا کہ آپ لوگ اداروں کی بات کرتے ہیں ،آپ بتائیں اگر آپ کی حکومت نہ ہوتی بلکہ آپ اپوزیشن میں ہوتے اور اپوزیشن کے خلاف نیب میں کیسز چل رہے ہوتے اور آپ کے موجودہ وزیر کا بھائی پراسیکیوٹر نیب لگ جاتا تو آپ اس پر اعتراض کرتے ؟۔
فواد چوہدری کے بھائی نیب کے پراسیکیوٹر لگ گئے، کیا یہ ٹھیک ہے؟ اگر ن لیگ کے دور میں جاوید لطیف صاحب کا بھائی لگتا تو آپ اعتراض کرتے ؟۔اس کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ نہیں دیکھیں بالکل اعتراض بنتا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں، ہمارٹی پارٹی میں آج بھی کابینہ میں یہ بات ہوئی۔اس تناظر میں اس اس موضوع پر کوئی بات نہیں ہوئی لیکن جو ٹکراؤ سامنے آیا تھا وہ یہ تھا کہ پارلیمنٹ میں جو ممبران جن کی سینیٹ کی یا قومی اسمبلی کمیٹیز میں بیٹھتے ہیں اور ان کا مفادات کا ٹکراؤ ہوتا ہے تو پرائم منسٹر نے کہا ہے ہماری پارٹی کا تو منشور ہی یہی ہے کہ Conflict of interest ہم نہیں مانتے،تو جب وہ کہہ رہے ہیں تو باقیوں کی تو کوئی حیثیت نہیں۔
کیا اس فیصلے پر نظرثانی ہونی چاہئیے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ تو مجھے نہیں پتہ لیکن میں نے وزیراعظم کا اصول آپ کو اصول بتا دیا ہے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری کے بھائی بیرسٹرفیصل چوہدری کو اسپیشل پراسیکیوٹرنیب ہیڈ کوارٹر تعینات کردیا گیا ہے۔ فیصل چوہدری اسلام آبادہائیکورٹ میں نیب کیسزکی پیروی کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ فیصل چوہدری اسلام آبادہائیکورٹ میں نیب کیسزکی پیروی کریں گے ، ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں فاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بھائی فیصل فرید سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بھی رہ چکے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے سے قبل اقربا پروری اور اس جیسی کئی روایات کو توڑنے کا عہد کیا تھا لیکن موجود حکومت میں بھی سابقہ حکومتوں کی طرح اپنوں کو نوازنے کی روش برقرار رہی جس کی وجہ سے عوام موجودہ حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ فواد چوہدری کے بھائی کی اسپیشل پراسیکیوٹر نیب ہیڈ کوارٹر کے طور پر تعیناتی پر بھی کئی سوالیہ نشان اُٹھ گئے ہیں۔