اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف بات کرنے سے ڈر لگتا ہے ورنہ وہ جیل میں بھیج دیا جائونگا،وزیر اعظم نے کہا اپوزیشن فوج کو اکساتی ہے ، بتائیں کس نے کس افسر سے رابطہ کیا ، کرپشن کا چورن اب مزید نہیں بکنے والا،مہربانی کریں آپ قومی ہم آہنگی
کی بات کریں ،دھرنا دے کر آپکی حکومت نہیں گرائیں گے،انتقام کا سلسلہ کہیں رکنا چاہیے ،حکومت کے بجٹ اور تقریروں میں تضاد ہے،کالے کو سفید اور سفید کو کالا نہیں کر سکتے،کوئی قوم معاشی خود مختاری کے بغیر آزادی حاصل نہیں کر سکتی،معاشی عدم استحکام تب پیدا ہوتا ہے جب مقبول لیڈر کو تسلیم نہیں کیا جاتا،حکومت کی ترجیحات غلط ہیں ،
ملکی خزانے کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے ،کوئی ایسا بجٹ جس سے بیروزگاری اور بھوک ختم نہ ہو وہ ناکام بجٹ ہی کہلائیگا،اگر اڈے نہیں دینے تو کیا رائے نہیں لینی ،کیا اکیلے ملک چلانا ہے ،افغانستان کی موجودہ صورتحال پر ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے اور سیکورٹی ادارے اس پر بریفنگ دیں۔ بدھ کو یہاں قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن )کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بجٹ پر بحث میںحصہ لیتے ہوئے کہاکہ ایک وزیر صاحبہ ہیں جو جوڈو کڑاتے کی ماسٹر ہیں وہ کہتی ہیں الحمداللہ سال کا پہلا ٹرین حادثہ ہے،ایک وزیر صاحب ہیں جو ٹیبل پر کھڑے ہو کر کتابیں اپوزیشن کو مار رہے تھے ،ایک وزیر صاحب اچھے خاصے انسان تھے وہ کبھی سائنسدان بنتے ہیں ،وزیراعظم کے خلاف بات کرنے سے ڈر لگتا ہے ورنہ وہ جیل میں بھیج دیتے ہیں۔