MNN News
مسائل آپ کے اجاگر ہم کرینگے

بدقسمتی سے بلوچستان کے نوجوانوں کو ہم کسی بھی فیلڈ میں نہیں دیکھ رہے،حیات خان آچکزئی

4 321

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صوبائی میڈیا کوآرڈینیٹر حیات خان آچکزئی کا آل پارٹیز یوتھ کانفرنس سے خطاب

آل پارٹیز یوتھ کانفرنس میں موجود تمام خواتین و حضرات و معزز مہمانوں اسلام و علیکم،
مختلف سیاسی جماعتوں، اور مختلف پلیٹ فارم سے منسلک نوجوانوں کو ایک چھت تلے دیکھ کر کافی خوشی ہوئی۔

میں مشکور ہوں بلوچستان سٹارز اور محکمہ یوتھ افیئرز کا کہ انہوں اس پروقار کانفرنس میں مجھے پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے مدعو کیا۔

نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں، کسی بھی ملک اور قوم کی ترقی کے لئے نوجوانوں کا کردار ناگزیرہے، خوش قسمتی سے پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جن کی آدھے سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

بدقسمتی سے بلوچستان کے نوجوانوں کو ہم کسی بھی فیلڈ میں نہیں دیکھ رہے، نوجوانوں کو سیاست میں آنا چاہئے، سٹوڈنٹ پالیٹکس کی طرف آنا چاہئے اور نوجوانوں کو پارلیمانی سیٹ اپ میں موقع ملنا چاہیے ۔ بلوچستان میں نوجوانوں کی تعداد ذیادہ ہے، لیکن اسمبلی میں انکی تعداد کم ہے، جب تک نوجوان اسمبلیوں میں نہیں آئیں گے پالیسی سازی میں اپنا کردار ادا نہیں کر سکے گے۔

چونکہ آج میں آل پارٹیز یوتھ کانفرنس میں پاکستان کی سب سے مقبول سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی یہاں نمائندگی کررہا ہو یہ میری اپنی پارٹی نظریے کہ ساتھ زیادتی ہوگی کہ میں زکر نہ کرو کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے پہلی خاتون اور نوجوان وزیراعظم دختر مشرق شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو بنایا اور پاکستان پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے بلاول بھٹو زرداری جیسے نڈر نوجوان کو پارٹی چیئرمین بنایا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی ہی نوجوانوں کی حقیقی جماعت ہے۔

- Advertisement -

پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے ہر دور حکومت میں نوجوانوں کو روزگار دیا لاکھوں ملازمتیں دی، بلوچستان پیکج دیا جس سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملا، پاکستان پیپلزپارٹی نے نوجوانوں کو خودمختار بنانے کے لئے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی منشور میں یہ شامل کیا ہے کہ اقتدار میں آکر ہم نوجوانوں کے لئے روزگار پروگرامز شروع کریں گے،بیرون ملک انٹرنشپ دیں گے، اوورسیز بیورو قائم کریں گے اور نوجوان کو چھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لئے بینکس کو مینڈیٹ دے گے کہ وہ نوجوان کی سہولت کے لئے اسکیمات متعارف کروائے جس سے نوجوان مستفید ہوسکے،

بلوچستان میں پوٹینشل ہے، پیپلز پارٹی کا دیا ہوا سی پیک ہے، ریکوڈک ہے، قابلیت ہے لیکن پلیٹ فارم نہیں ہے۔ہمارے نوجوانوں کو پلیٹ فارم مہیا کرنا چاہئے.اور ہماری بھی یہ زمہ داری ہے کہ اپنے نوجوانوں کو بہتر پلیٹ فارم دلانے کے لئے ہم جدوجہد کریں اپنی آواز اٹھائے۔

بلوچستان میں یوتھ پالیسی کیوں نہیں بنائی جارہی، جبکہ سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا نے اپنی یوتھ پالیسی مختلف ادوار میں منظور کرلی ہے، پالیسی ہے نہیں تو پالیسی سازی میں بلوچستان کا جوان کیسے کردار اداکرے گا ؟

کرپشن، بیروزگار ی، صحت، تعلیم اور غربت جیسے مسائل کا حل بھی ضروری ہے لیکن ملکی آبادی کا 68 فیصد طبقہ جو نوجوانوں پر مشتمل ہے ان کو درپیش مسائل پر بھی بات ہونا چاہیے۔ اقرباپروری، میرٹ کا نہ ہونا جیسے مسائل نے آج کے نوجوان کی تخلیقی صلاحیت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

دنیا اور ہمارے ملک کے دیگر صوبے سائنس و ٹیکنالوجی کی نئی ایجادات پر بات کررہی ہے اور ہمارے صوبے میں ابھی تک بہتر کیریئرکونسلنگ اور یوتھ پالیسی تک نہیں بنائی جا سکی آج اس پلیٹ فارم کی توسط سے میں یہاں بیٹھے بلوچستان اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور حکومتی نمائندوں سے مطالبہ کرتا ہو کہ بلوچستان کی یوتھ پالیسی جلد از جلد پاس کی جائی جو عرصہ دراز سے وزیراعلی کی ٹیبل پر پڑی ہے۔

نوجوانوں کے لئے پالیسیاں مرتب ہونی چاہئیں، بہتر پروگرامز اور ٹریننگ شروع کی جائے، ریاست کی بنیادی آئینی ذمہ داریوں میں یکساں معیاری اور جدید تعلیم کی فراہمی شامل ہے۔ تعلیم امن پسند خوشحال معاشرے کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ نوجوانوں کو انتہا پسندی کے خاتمے، پرامن خوشحال معاشرے کے قیام کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔

نوجوانوں کو پالیسی سازی کے عمل میں شامل کیا جائے، موثر نمائندگی دی جائے۔ غربت، دہشتگردی کے خاتمے اور بیروزگاری کے سدباب کے لئے نوجوانوں کو مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے اور نوجوان کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے کے مواقع مل سکے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Leave A Reply

Your email address will not be published.