دنیا نے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی مگر ناکام رہی، شیخ رشید
پاکستان نے امریکا اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ، ملک کی خدمات امن کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے،طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا یا نا کرنا عمران خان کی حکومت کا فیصلہ ہوگا،افغانستان سے آنے والوں کو آمد پر ویزا فراہم کر رہے ہیں، طورخم سے 3 بسیں کلیئر کی ہیں،دو روز کے اندر اندر تمام پاکستانیوں کو وطن واپس لائیں گے،ہم امن کے داعی ہیں، پر امن افغانستان جتنا افغانستان کے لیے ضروری ہے اتنا ہی پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے،بھارتی میڈیا کی تردید کرتا ہوں کوئی افغان مہاجر پاکستان میں نہیں آرہا، پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد (مسائل نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر دنیا نے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی مگر ناکام رہی،پاکستان نے امریکا اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ، ملک کی خدمات امن کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے،طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا یا نا کرنا عمران خان کی حکومت کا فیصلہ ہوگا،افغانستان سے آنے والوں کو آمد پر ویزا فراہم کر رہے ہیں، طورخم سے 3 بسیں کلیئر کی ہیں،دو روز کے اندر اندر تمام پاکستانیوں کو وطن واپس لائیں گے،ہم امن کے داعی ہیں، پر امن افغانستان جتنا افغانستان کے لیے ضروری ہے اتنا ہی پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے،بھارتی میڈیا کی تردید کرتا ہوں کوئی افغان مہاجر پاکستان میں نہیں آرہا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ نویں دسویں محرم کی سیکورٹی کیلئے کام کررہے ہیں،عزاداران سے اپیل ہے کہ وہ ایس اوپیز کا خیال رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی کیلئے تمام ادارے الرٹ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور اس ملک کی خدمات امن کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ازبکستان میں اشرف غنی کو سمجھانے کی بڑی کوشش کی تاہم اس کے ذہن میں فتور تھا۔شیخ رشید نے کہا کہ ہر کرپٹ آدمی ملک سے بھاگنا چاہتا ہے، یا اس نے پہلے سے لوٹی ہوئی دولت پہنچائی ہوئی ہوتی ہے یا ساتھ لے کر جارہا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ازبکستان میں یہ اندازہ تھا کہ اشرف غنی غلط فہمی کا شکار ہے اور جو یہ سوچ رہا ہے ویسا نہیں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ افغانستان سے آنے والوں کو آمد پر ویزا فراہم کر رہے ہیں،
آج ہی طورخم سے 3 بسیں کلیئر کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان کے ساتھ ان کے افغان اہلخانہ کو بھی آنے دے رہے ہیں اور اب تک 900 غیر ملکی سفارتخانوں کے عملوں کو طیاروں سے پاکستان لائے ہیں، اس کے علاوہ 613 پاکستانیوں کو بھی وطن لائے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ طورخم سے کابل کا راستہ کلیئر ہے اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 2 روز کے اندر اندر تمام پاکستانیوں کو وطن واپس لائیں گے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ ذبیح اللہ مجاہد نے جو پریس کانفرنس کی، یہی ہمارا بھی ایجنڈا ہے کہ کسی کی زمین سے پاکستان میں مداخلت ہونے نہیں دیں گے اور کسی اور کو ہماری طرف مداخلت کرنے بھی نہیں دیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہم امن کے داعی ہیں، پر امن افغانستان جتنا افغانستان کے لیے ضروری ہے اتنا ہی پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی تردید کرتا ہوں کوئی افغان مہاجر پاکستان میں نہیں آرہا، بھارت جو پاکستان کے سرحدوں کے بارے میں بات کر رہا ہے سو فیصد غلط ہے،
ہماری دونوں کراسنگ پوائنٹ پرسکون ہیں۔موبائل سروس کی بند کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ جہاں جہاں ہم سے مطالبہ کیا گیا ہے ہم نے اسے بند کیا ہے، عاشورہ کے موقع پر ہم سارے ملک کی صورتحال پر نظر رکھے ہوے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستان سے 4 ممالک کے سربراہان نے گزشتہ دنوں بات کی، پاکستان چرچل پوسٹ ہے دنیا کی کوئی سپر پاور اسے بائی پاس نہیں کرسکتی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان کو مبارکباد دیتاہوں کہ پی ٹی آئی حکومت کے تین سال مکمل ہوئے۔انہوںنے بتایکہ ستر سے ساٹھ صحافی ہیں جو چارٹرڈ فلائٹ کرنا چاہتے ہیں ان کو لے آئیں گے،جتنے ڈپلومیٹس افغانستان میں ہیں وہ پاکستان میں آئیں گے ان کو ٹرانزٹ ویزا فراہم کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ افغان مسئلے پر ہم عالمی برادری کے ساتھ ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ جتنے لوگ افغانستان سے آرہے ہیں ان کی باقاعدہ رجسٹریشن ہورہی ہے