اسلام آباد (مسائل نیوز) پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اظہار تشویش پر این سی او سی نے وفاقی وزارت صحت اور سی اے اے کو ناقص ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز کے خلاف نوٹس لینے کا حکم دے دیا ، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان مسائل کی وجہ سے یو اے ای کے لیے پروازوں کی بحالی کی کوششوں پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رواں برس اگست کے مہینے میں پاکستان سے 75 ہزار مسافر یو اے ای گئے ، ان سب کے پاکستانی ایئر پورٹس پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کیے گئے جو منفی تھا لیکن متحدہ عرب امارات پہنچنے پر 684 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا ، جس پر یو اے ای کی سی اے اے نے پاکستانی ایئر پورٹس پر ٹیسٹ کو غیر معیاری قرار دے دیا۔
بتایا گیا ہے کہ اس معاملے پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے معیار کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اظہار تشویش پر اہم قدم اٹھایا گیا ہے اور اس ضمن میں وفاقی وزارت صحت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو خط لکھ دیا ، جس میں این سی او سی نے وفاقی وزارت صحت اور سی اے اے کو ناقص ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز کے خلاف نوٹس لینے کا حکم دیا ہے۔
این سی او سی کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ، غیر معیاری ٹیسٹ رپورٹس سے بیرون ملک پاکستان کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے ، جب کہ ان مسائل کی وجہ سے یو اے ای کے لیے پروازوں کی بحالی کی کوششوں پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ایئر پورٹس پر لیبارٹریوں کی مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے۔