وفاقی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ، ایم کیو ایم پاکستان ایک مرتبہ پھر وفاقی حکومت سے ناراض ہو گئی
اسلام آباد (مسائل نیوز) وفاقی حکومت کو جہاں اپوزیشن ٹف ٹائم دینے کے لیے متحرک ہو رہی ہے اور اپنا لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہے وہیں دوسری جانب حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم ایک مرتبہ پھر ناراض ہو گئی ہے جس سے وفاقی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے اعتماد میں نہ لینے پر وفاقی حکومت پر ناراضی کا اظہار کیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کی ناراضگی کی وجہ انتخابی اصلاحات، سیاسی صورت حال سمیت دیگر امور پر اعتماد میں نہ لینا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت کی جانب سے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ تمام اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کو فوری کراچی پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے حکومت کی حالیہ پالیسیوں پر کارکنان کو اعتماد میں لینے کے لیے جنرل ورکرز اجلاس طلب کرنے اور عوام میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق بہادر آباد سے متصل پارک میں کل جنرل ورکرز کا اجلاس کیا جائے گا جس میں سیاسی صورت حال سمیت دیگر امور پر اُن کی رائے لی جائے گی اور پھر مستقبل کے حوالے سے اہم اعلان کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے انتخابی اصلاحات میں اعتماد میں نہ لینے کے معاملے پر ایم کیو ایم کے مطالبے کی حمایت کی۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی مین الحق کا کہنا تھا کہ ہم اتحادی ہیں، اور اس وجہ سے حکومت کا فرض ہے کہ وہ ہمیں انتخابی اصلاحات سمیت دیگر معاملات میں ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کے شکوے کو جائز قرار دیتے ہوئے انتخابی اصلاحات پر اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔