عمران نیازی حکومت نے ملک کو بدترین گورننس کے بحران میں دھکیل دیا ہے
نارووال(مسائل نیوز) مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران نیازی حکومت نے ملک کو بدترین گورننس کے بحران میں دھکیل دیا ہے اس بحران کو گورننس کا ڈروانا خواب قرار دیا جا سکتا ہے ،یہ حکومت پچھلے 3 سالوں میں اداروں کی بنیادوں کوتباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے ،پاکستان کے ہر ادارے کو کھوکھلا کر دیا ہے ،پارلیمنٹ کی اہمیت ربڑ سٹمپ بنا دی گئی ہے ،جب پارلیمنٹ کو کھوکھلا کر دیا جائے عدلیہ کی بے توقیری کر دی جائے، انتظامیہ کو اپنے گھر کی لونڈی بنا لیا جائے تو اُس کے بعد ملک میں انارکی آتی ہے ۔
نارووال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کو ایوان صدر میں پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے عدلیہ کو بے توقیر بے وقت کر دیا گیا ہے جس کی تازہ مثال سپریم کورٹ کے 6ماہ سے زیادہ عرصہ پہلے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کے فیصلے کو فل سٹاپ لگایا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 7 سالوں سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی نے کروڑوں روپوں کا غبن کیا ہے عطیات میں جو بیرون ملک سے حاصل کئے اور بنک اکاونٹس کو الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھا گیا فارن فنڈنگ کو چھپانے کیلئے سرکاری اختیارات استعمال کرنے کی کوشش کی الیکشن کمیشن کے پاس سارے ثبوت موجود ہیں مطالبہ ہے کے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیا جائے ۔
احسن اقبال نے کہا کہ احتساب بیورو قومی ادارہ تھا اس حکومت نے پی ٹی آئی احتساب ونگ بنا دیا گیا ہے جسکا کام عمران نیازی کے مخالفوں پر کیچڑ اچھالنا ہے حکومت نے 3 سالوں میں میڈیا کی بنیادوں کو بھی کھوکھلا کر دیا ہے سینکڑوں صحافی بے روزگار ہو چکے ہیں میڈیا بدترین سنسر شپ کا شکار ہیں ۔احسن اقبال نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کو کھوکھلا کر دیا جائے عدلیہ کی بے توقیری کر دی جائے، انتظامیہ کو اپنے گھر کی لونڈی بنا لیا جائے تو اُس کے بعد ملک میں انارکی آتی ہے ۔
احسن اقبال نے کہا کہ تازہ ترین معاملہ ملک دفاعی اداروں کے ساتھ دیکھنے میں آیا ہے وہ فیصلے جو روٹین میں کئے جانے چاہیں اور ہونے چاہیں ان کے ذریعے پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ بنا دیا گیا ہے اس سے پہلے یہ حکومت آرمی چیف کی ملازمت مدت بھی اپنی نالائقی کی وجہ سے تماشہ بنا چکی تھی اگر ملازمت مدت دینی تھی تو یوسف رضا گیلانی نے جنرل اشفاق کیانی کو دی تھی لیکن اس سے کوئی تماشہ نہیں بنا تھا سوائے اس کے کہ انہوں رات 10 بجے اعلان کیا تھا انتظامی طور پر اس پر کوئی خلل واقع نہیں ہوا تھابین الاقوامی سطح پرہم سنگین حالات کا سامنا کر رہے ہیں ،مغربی ممالک ہمارے خلاف صف آرا ہیںجو سب کے لئے نہایت تشویشناک ہے ملک کے اندر داخلی طور پر سیکورٹی کے چیلنجز کا سامنا ہے بیرونی ٹیمیں پاکستان کے دورے کینسل کر رہی ہیں اس ماحول کے اندر ہماری جو’’ پری میئر‘‘ سیکورٹی ایجنسی ہے اس کی تقریری کو’’ فلالیس ‘‘ہونا چاہیے تھا اس حکومت نے اسے بھی متنازعہ بنا کہ اس ادارے اور پاکستان کی پوری دنیا کے سامنے جگ ہنسائی کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چند دن پہلے چیئرمین نیب کی تقرری پر بھی اس طرح کا ڈرامہ کیا گیا تھا جہاں پہ واضع قانون موجود تھا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کیسے کی جانی چاہئے تھی حکومت نے اس قانون کو فالو نہیں کیا بلکہ اس قانون کا حلیہ بگاڑ کہ نیا آرڈیننس جاری کرکے اپنے من پسند چیئرمین نیب کو پاکستان اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہر وہ آئینی اور قومی عہدہ جس کے لئے سٹیک ہولڈر کے ساتھ مشاورت آئین کا تقاضہ ہے حکومت ناکام رہی حکومت نے ہر تعیناتی کو ایک تماشہ بنایا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت کے اندر سٹیک ہولڈر کے مشاورت اور اتقاق رائے پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں ہے آج پاکستان کے کسی بھی اپنے دوست ملک کے ساتھ غیر معمولی تعلقات نہیں ہیں ،امریکہ کے ساتھ صدر بائیڈن کی فون کال وزیر اعظم عمران خان کا بین الاقوامی ایک’’ جوک ‘‘بن گئی ہے اب قوم کے صبر کا امتحان بہت ہو چکا ہے اب عمران نیازی کے استعفی نہ دیا تو پی ڈی ایم کی جماعتیں عوامی جدوجہد کے ذریعے حکومت کو نکالنے کے اپنا لائحہ عمل بنائیں یہ بات ثابت ہو۔
گئی ہے کہ یہ ٹیسٹ ٹیوب حکومت جو مصنوعی طور پہ آئی تھی یہ پاکستان کے وقار، معیشت ،آئین اور قومی اداروں کے لئے خطرہ بن چکی ہے ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے تو فوری طور پر مڈٹرم الیکشن کا راستہ ہموار کرنا ضروری ہے تاکہ حقیقی نمائندہ حکومت آئے اگر یہ حکومت اسی طرح پاکستان کو دھنستی رہی تو 2023 تک یہ بحران اتنے گہرے ہو جائیں گے وہ دلدل بن جائیں گے اس دلدل سے نکلنے کے لئے جو ہاتھ پیر مارے وہ بھی اس دلدل میں۔
ڈوب جائے گا پاکستان کو بچانا ہے تو نئے الیکشن کا راستہ ہموار کرنا ہے اگر عمران میں دم ہے تو میں چیلنج کرتا ہوں کہ آئیے اگر آپ نے اتنی ملک کی خدمت کی ہے تو میدان سجائیں آپ کا بھی مسئلہ حل ہو جائے گا اگر آپ کو یہ شکایت ہے کہ آپ کے پاس اتنی سٹیں نہیں ہیں کہ جتنی آپ کا ایجنڈا پورا کرنے کے لئے درکار ہیں تو آپ بھی عوام کی عدالت میں پیش اور ہم بھی تو عوام پھر فیصلہ کریں گے کہ ملک چلانے کے لئے ووٹ کس کو دیتے ہیں پی ڈی ایم کا سربرای اجلاس 18 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا جس میں اگلی سیاسی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔