بلوچستان اپنے جغرافیائی محل و قوع کے باعث خصوصی اہمیت کا حامل ہے:وزیراعلی بلوچستان
(مسائل نیوز ڈیسک )
وزیر اعلی جام کمال خان نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بلوچستان کو بے انتہا معدنی دولت اور وسائل سے نوازا ہے۔بلوچستان کے وسائل کی اہمیت کو دنیا تسلیم کرتی ہے، یہاں معدنیات، توانائی، لائیو اسٹاک، زراعت، فشریز اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو حکومت ہر ممکن تحفظ اور سہولیات مہیا کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے بلوچستان میں بزنس کے مواقعوں پر منعقدہ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں صوبائی وزیر مٹھا خان کاکڑ، وزیراعلی کے کوآرڈینیٹر بلال خان کاکڑ، صوبائی سیکریٹریز، بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سی سی او سعید احمد سرپرہ، راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ناصر مرزا، چیمبر کے گروپ لیڈر سہیل الطاف سمیت بلوچستان چیمبر آف کامرس کے عہدیداران اور کاروباری شخصیات موجود تھیں۔
وزیراعلی نے کہا کہ کاروباری طبقے کا کردار معیشت کی بہتری میں سب سے اہم ہے کاروبار ہوگا تو امور چلانے کیلئے ٹیکس جمع ہوسکے گا باہر کے سرمایہ کار بھی مقامی سہولیات کو دیکھ کر راغب ہوتے ہیں بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کے توسط سے بیرونی سرمایہ کاری کو بلایا جاسکتا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ ماضی میں صوبے کے صنعی زون کے لیے منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں کو فروغ نہ مل سکا۔ تاہم موجودہ حکومت نے اسپیشل اکنامک زونز کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل بلخصوص قدرتی نمک،مچھلی، معدنیات اور لائیو سٹاک کے زخائر سے مالامال ہے۔ مسلم باغ، سیندک دودک میں کرومائیٹ سونا چاندی نکل رہا ہے ان منصوبوں کو جدت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے متعدد منصوبوں پر کام کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار صوبے کے بارڈر ایریاز میں 9 بارڈر مارکیٹس کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے جس میں سے تین بارڈر مارکیٹس کی منظوری دے دی گئی ہے اسی طرح ان علاقوں میں انفراسٹرکچر سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ کراچی کو ایران سے ملانے کیلئے سڑک تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے جو ایک مختصر ترین روٹ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع مسیر ہیں ان سے استفادہ کرنے کی ضرورت یے۔ حکومت نے پہلی بار بین الاقوامی سطح کا لائیو اسٹاک ایکسپو کا انعقاد کیا
اسی طرح منرلز سمیت سیاحت کے فروغ پر سیمنارز کا انعقاد کیا گیا ہے۔ موجودہ حکومت صوبے میں سڑکوں کا جال بچھا رہی ہے۔ 2500 کلومیٹر سڑکیں تعمیر ہو چکی ہیں، رواں سال 1800 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی جائیں گی اسی طرح آئندہ پانچ سالوں کے دوران دس ہزار کلومیٹر سڑکیں مکمل کر لی جائیں گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ بلوچستان اپنے جغرافیائی محل و قوع کے باعث خصوصی اہمیت کا حامل ہے پاک چین اقتصادی راہداری سے بلوچستان کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ویسٹرن روٹ پر کام کا آغاز ہو چکا ہے۔ کوسٹل بیلٹ سمیت کوئٹہ اور ہر ٹاؤن کی ماسٹر پلاننگ کی جا رہی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ تین ماربل زونز بنا رہے ہیں۔ ہنر مند پروگرام کے تحت صوبے کے یوتھ کو مختلف ہنر سیکھانے کے ساتھ ساتھ پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ قائم کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان نے کاروباری طبقہ پر زور دیا
کہ وہ بلوچستان کا سفیر بن کر دنیا میں یہاں کے مثبت تشخص کو اجاگر کریں۔ حکومت سرمایہ کاری کرنے والوں کو ہر لحاظ سے معاونت فراہم کرے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس کانفرنس کی طرح مختلف تقاریب کے اہتمام کا سلسلہ جاری رہے گا اور ہم اپنی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب ہوں گے۔ بعد ازاں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے انویسٹ اینڈ رجسٹریشن پورٹل کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا۔