Ultimate magazine theme for WordPress.

18 بڑے شہروں میں پراپرٹی قیمتیں مارکیٹ کے مطابق بڑھانے کا حکم

0 210

اسلام آباد(مسائل نیوز) ایف بی آر نے 18بڑے شہروں اور ملحقہ علاقوں کے لئے غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتوں کو موجود مارکیٹ ریٹ کے مطابق لانے کے لئے قیمتوں کے جدول پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات چیف کمشنرز آرٹی او کو بھیجے گئے سرکاری مراسلے میں بتائی گی۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق ایف بی آر کی قیمتوں کے جدول مارکیٹ ریٹ کے60سے 70فیصد تک قریب ہے، لہذا اوپر کی جانب نظرثانی سے ایف بی آر کے لئے قیمتوں کو موجودہ مارکیٹ ریٹ کے قریب لانے میں مدد ملے گی، اس وقت تین مختلف ریٹ

- Advertisement -

موجود ہے، ایک جو رائج ہے۔دوسرا ڈی سی ریٹ اور تیسرا ایف بی آر کا طے کردہ ریٹ ہے، مثال کے طور پر اسلام آباد کیپٹل ٹیری یٹری (آئی سی ٹی) کے ریٹ اوپر کی جانب جانے کے بجائے کم کردیئے گئے ہیں، لہذا یہ آر ٹی او اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ وہ قیمتوں پر نظرثانی کے وقت قیمتوں کے جدول کا تجزیہ کریں۔ایف بی آر نے قیمتوں کے جدول کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے چیف کمشنرز (آئی آر) کی سربراہی میں کمیٹی کی ضروری منظوری سے13اکتوبر 2021کی ڈیڈلائن دی ہے۔ رواں ماہ کے شروع میں اجلاس کے موقع پر جدول کو اپ ڈیٹ کیا گیا ، جسے ایس آر او جاری کرنے کے لئے ایف بی آر سے شیئر کیا جائے گیا۔رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری احسان ملک نے بتایا کہ ایف بی آر کو چاہئے کہ مختلف آر ٹی اوز کے تحت قائم کمیٹیوں میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے نمائندوں کو بھی شامل کیاجائے تاکہ قیمتوں کے تعین میں ان کی رائے کو بھی شامل کیا جاسکے۔ آر ٹی او کمشنرز کو مارکیٹ ویلیو کا علم نہیں ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے قیمتوں کے جدول میں شرح کو بڑھانے کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے تاکہ قیمتوں کو مارکیٹ میں رائج شرح کے قریب لایا جاسکے۔ یہ ایک کھلا راز ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں کالا دھن کارفرما ہے۔ پاکستان اپنی نوعیت کی واحد مثال ہے جہاں تین طرح کی قیمتیں رائج ہیں۔اب جبکہ پراپرٹی کو مارکیٹ ریٹ سے کم پر رجسٹر کیا جاسکتا ہے جس کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ دولت لگائی جاسکتی ہے۔ وہ لوگ جو اس کاروبار سے کماحقہ واقفیت نہیں رکھتے وہ بھی رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کو آسان اور محفوظ سمجھتے ہیں اور زیادہ منافع حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.