اشرف غنی لاکھوں ڈالرز کے ساتھ فرار ہوئے، ثبوت دے سکتا ہوں سابق چیف سیکورٹی گارڈ کا دعویٰ
کابل(مسائل نیوز) افغانستان کے مفرور صدر اشرف غنی کے سابق چیف سیکورٹی گارڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی لاکھوں ڈالرز کے ساتھ فرار ہوئے، ثبوت دے سکتا ہوں-
باغی ٹی وی : برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں مفرور صدر اشرف غنی کے سابق چیف باڈی گارڈ بریگیڈیئر جنرل پیرازعطا شریفی نے انکشاف کیا کہ اشرف غنی ملک سے فرار ہوتے وقت لاکھوں امریکی ڈالرز لے کر فرار ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دعوے کے حق میں ثبوت و شواہد بھی پیش کرسکتے ہیں۔
سابق چیف باڈی گارڈ بریگیڈیئر جنرل پیرازعطا شریفی نے بتایا کہ اشرف غنی کے فرار سے قبل انہوں نے نوٹوں سے بھرے تھیلے صدارتی محل میں آتے ہوئے دیکھے تھے جن کی فوٹیج بھی ان کے پاس موجود ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صدارتی محل میں بینک سے ایک آدمی نوٹوں سے بھرے ہوئے تھیلے لے کر آیا تھا جن میں کروڑوں اور یا پھر اربوں ڈالرز موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پیسے دراصل کرنسی ایکدچینج مارکیٹ لے جانے کے لیے تھے جو اشرف غنی اپنے ہمراہ لے گئے۔
بریگیڈیئر جنرل پیراز عطا شریفی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ معمول کے مطابق صدارتی محل میں ہر جمعرات کے دن کرنسی ایکسچینج مارکیٹ کے پیسے آتے تھے مفرور اشرف غنی اس بات سے بخوبی واقف تھے اور وہی سارے پیسے لے کر ملک سے فرار ہو گئے۔
واضح رہے کہ اشرف غنی 15 اگست کو ملک سے اس وقت فرار ہوئے تھے جب ابھی طالبان کابل میں داخل بھی نہیں ہوئے تھے اس وقت میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ مفرور صدر اشرف غنی ملک سے 16 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم کے ہمراہ فرار ہوئے ہیں لیکن اس کی انہوں نے تردید کردی تھی۔