الیکشن کمیشن میں بائیس میں سے بارہ لوگ بلوچستان سے بھرتی کیئے گئے، قومی اسمبلی کو آگاہی
الیکشن کمیشن میں بائیس میں سے بارہ لوگ بلوچستان سے بھرتی کیئے گئے، قومی اسمبلی کو آگاہی
اسلام آباد (مسائل نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں بائیس میں سے بارہ لوگ بلوچستان سے بھرتی کیئے گئے۔قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دور ان بابر اعوان نے بتایاکہ الیکشن کمیشن میں بائیس میں سے بارہ لوگ بلوچستان سے بھرتی کیئے گئے،پی ٹی آئی نے پہلی بار چھ ہزار چار سو آسامیوں کی نشاندھی کی۔ انہوںنے کہاکہ ڈفینس ڈویژن میں تین ہزار چار سو ستاون آسامیوں کی نشاندھی ہوئی،دو ہزار تین سو اکسٹھ پر بھرتی کی گئی۔اجلا س کے دور ان آغا حسن بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے جعلی ڈومیسائل پر بھرتیاں ہوئی ہیں،جعلی ڈومیسائل پر بھرتیوں کا معاملہ کمیٹی کو بھیجا جائے تاکہ وہ تحقیقات کرے۔ بابر اعوان نے کہاکہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اس کی تحقیقات پارلیمنٹ کیسے کرسکتی ہے؟ کراچی اور اندرون سندھ سے بھی شکایات آئیں کہ جعلی ڈومیسائل پر بھرتی ہوئی، ڈومیسائل کی تحقیقات صوبائی حکومت کرے اور آگاہ کرے تو اس پر کارروائی ہوسکتی ہے۔ فہیم خان نے کہاکہ نادرا کو ڈومیسائل بنائے،کراچی کے لوگوں کو تین سال سے سرکاری اداروں میں لوگ بھرتی نہیں کیئے گئے۔ بابر اعوان نے کہاکہ ڈومیسائل ضلعی انتظامیہ بناتی ہے، نادرا کو کہا جاسکتا ہے کہ وہ اس تجویز پر غور کرے، جو جعلی ڈومیسائل کے ذریعے بھرتیاں ہوتی ہیں وفاق اس پر ایکشن لینے کیلئے تیار ہے۔ اسامہ قادری نے کہاکہ کراچی میں چالیس لاکھ جعلی شناختی کارڈ بنے اس معاملے پر کمیٹی بنائی جائے۔بابر اعوان نے کہاکہ پہلی حکومت ہے جس نے جعلی شناختی کارڈ کے معاملے پر ایکشن لیا،بابر اعوان نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل کا فیصلہ تو ضلعی انتظامیہ کرے گی، جتنی بھی نوکریاں چوری ہوئی ہیں منتخب نمائندے اس سلسلے میں حکومت کی مدد کریں۔ڈپٹی اسپیکر نے جعلی ڈومیسائل پر بھرتی کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔