تحریر: کنول زہرا
افواج پاکستان ہرممکن کوشش کے ساتھ مادر وطن کی خدمت پر مامور ہے، جنگی ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان نے دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے دیگر ممالک پر انحصار کم کر کے اپنی دفاعی مصنوعات بنانے میں دلچسپی لی ہے، مسلح افواج دفاعی ضرورت کا زیادہ تر سامان پاکستان میں ہی تیار کررہے ہیں، جس میں پاک فوج نے کافی کامیابی حاصل کی ہے، جس کی اولین مثال جے ایف 17تھنڈر ہے، جسے پاکستان نے خود تیار کیا ہے۔ اللہ کے فضل سے جس کا کامیاب تجربہ فروری 2019 کو پوری دنیا دیکھ چکی ہے، جب پاکستانی شاہینوں نے بھارتی سورما ابھی نندن کو آسمان سے زمیں پر لاکر دن میں تارے دیکھائے تھے۔ مختلف ممالک اس شہکار کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کررہے ہیں،تاحال پاکستان نے اس سلسلے میں عراق سے معاہدہ کیا ہے، جس کی توثیق عراقی پارلیمنٹ رواں سال کے آخر میں کرے گی۔
جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری جنریشن 4.5 جدید خصوصیات سے آراستہ لڑاکا طیارہ ہے، جس میں اے ای ایس اے ریڈار، بہتر ایویونکس، آئی آر ایس ٹی سسٹم، اور اندرونِ پرواز ری فیولنگ بوم شامل ہیں۔
پاکستان اس سے قبل میانمار اور نائیجیریا کو جے ایف 17 لڑاکا طیارے برآمد کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں ارجنٹائن، ملائیشیا اور آذربائیجان نے بھی یہ جدید ترین سہولیات سے مزین لڑاکا طیار ے کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے اہم دفاعی فروخت ثابت ہوگی جس کی مالیت 1.1 بلین امریکی ڈالرز پر ممبنی ہوگی، اس معاہدے میں اسپیئر پارٹس اور اسلحہ شامل ہے۔ اس معاہدے کے تحت عراق کو مستقبل میں مزید چھ جیٹ طیارے خریدنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
پاکستان اور عراق کے درمیان یہ دفاعی معاہدہ وطن عزیز کی فوجی صنعت کی ترقی اور بہتری کے لیے ایک اور کامیاب قدم ہوگا۔ افواج پاکستان نے ہمیشہ مادر وطن کی فلاح کے لئے مثبت کردار کیا ہے، بیرون ممالک کی افواج کے ساتھ دفاعی مشقیں ہو یا ہر دو سال بعد بین الاقوامی دفاعی سرمایہ کاروں کی توجہ دلانے کے لئے کراچی میں معنقدہ کردہ آئیڈیاز کے نام سے اسلحے کی نمائش کا سلسلہ ہو، پاک فوج ہر طرح پاکستان کی بہتری کے لئے کوشاں ہے