ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ہرممکن اقدامات کرینگے،وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد(مسائل نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی خسارہ کم سے کم ہوگیا ، کوشش کر رہے ہیں اپنے پاں پر کھڑے ہوں ، اس سے پہلے ہم نے اپنی قوت کو نہیں پہچانا اور غیر ملکی امداد پر انحصار نے کمزور کردیا ، ہمیں آپﷺ کی زندگی سے سیکھنا چاہیئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہون نے کہا کہ ہم نے آسان ذرائع پر انحصار کرنا شروع کردیا ، بیساکھیوں سے چلنے والا اعتماد کھو دیتا ہے ، کوشش کر رہے ہیں کہ اپنے پاں پر کھڑے ہوں ، خوشی ہے ہم ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں ، اللہ تعالی بھی مضبوط عزم کی قوموں کا ساتھ دیتا ہے ، ہم نے اپنی ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے ، بوجھ اٹھانے سے انسان میں اتنی ہی طاقت آتی ہے ، خوشی ہے کہ پھر سے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی کوشش ہورہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ منی لانڈرنگ تمام ترقی پذیر ممالک کا مسئلہ ہے ، ہم نے ملک میں منی لانڈرنگ کو روکنا ہے ، جس کے لیے ہمیں اپنی صلاحیت پر اعتماد کرنا ہوگا ، ہمیں امپورٹ لینڈ اکنامی بننے سے گریز کرناہوگا کیوں کہ بیساکھیوں سے سے چلنے والا اعتماد کھو دیتا ہے ، جس تیزی سے پاکستان کو آگے بڑھنا تھا اس تیزی سے نہیں بڑھا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارا ریکارڈ خسارہ کم سے کم ہوگیا ہے ، ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ہرممکن اقدامات کریں گے ، غیر قانونی طور پر ڈالرز ملک سے باہرنہیں جانے دیں گے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن بھی وزیراعظم عمران خان کی پالیسیوں کے متعرف ہو گئے ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عمران خان کی اچھی پالیسیاں ہیں،وہ معیشت کو ابھار رہے ہیں ، عمران خان نے جو فیصلے کیے ہیں بہت اچھے فیصلے کیے ہیں ، اگرچہ عمران خان کے فیصلے بہت اچھے ہیں لیکن ان کا اجر دو سال میں نہیں ملے گا بلکہ اس کا پھل اگلی حکومت کو ملے گا۔واضح رہے کہ عمران خان کی حکومت میں اگرچہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے تاہم ان کی کچھ پالیسیوں کی تعریف کی جاتی ہے ، کچھ عرصہ قبل وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو چوکنا رہنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کی، اپنےایک پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ معاشی سطح پر مزید اچھی خبریں سامنے آ رہی ہیں ، افراط زر کو کم کرنے کی ہماری کوششیں اب نتائج دکھا رہی ہیں ، ہماری حکومت کے قائم ہونے کے مقابلے میں اب مہنگائی اور بنیادی افراط زر کی مجموعی شرح کم ترین سطح پر ہے ، میں نے اپنی معاشی ٹیم کو چوکنا رہنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے۔