کوئٹہ(مسائل نیوز) جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تمام تر محرومیوں کے ذمہ دار جام کمال اور ان کی کابینہ ہے جنہوں نے ہمیشہ صوبے کے مفادات کی بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی اگر سلیکٹڈ وزیراعلی واٹس ایپ گروپ کی بجائے اپنے ہی کابینہ پر توجہ دیتے تو آج ان کو مشکلات کا سامنا نہیں ہوتا، جمعیت علما اسلام جام کمال کی حمایت کسی بھی صورت نہیں کرے گی، جمعیت علما اسلام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر مشترکہ طورپر فیصلہ کرے گی بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں جو بھی فیصلہ کرے گی جمعیت علما اسلام ان کا ساتھ دے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے ذ مہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان کی حالات بہت نازک ہے اور ایسے حالات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ گزشتہ تین سالوں کے دوران موجودہ حکمرانوں نے جو کچھ بھی کیا ہے صرف اپنے مفاد کیلئے کیا ہے اور حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے جمعیت علما اسلام شروع دن سے میدان عمل میں ہے اور انتخابات کے بعد جمعیت علما اسلام نے موجودہ سلیکٹڈ حکومت کو عوامی حکومت تسلیم نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان مالی اور معاشی حالات کا شکار ہے اور جام کمال صوبے کی بہتری کے بجائے اپنے مفادات پر لگی ہوئی ہے اس وقت ان کے اپنے ہی پارٹی کے ناراض اراکین اور حمایتی ناراض ہے مگر اس کے باوجود یہ بے ساکھیوں کا سہارا لیکر حکومت بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ وہ اب اخلاقی طور پر مستعفی ہو کر اقتدار سے الگ ہو جائیں ورنہ ہم جام کمال کو کسی بھی صورت مزید وزیراعلی نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ وزیراعلی بلوچستان صوبے کے تمام محرومیوں پسماندگی کا ذمہ دار ہے جنہوں نے عوام کے امنگوں کے مطابق فیصلے نہیں کیے ہیں۔