مسلم لیگ ن نیب آرڈیننس کے معاملے پر تقسیم ہوگئی‘ رانا ثناء اللہ کا اعتراف
اسلام آباد(مسائل نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی جماعت نیب آرڈیننس کے معاملے پر تقسیم ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے لائے گئے نیب آرڈیننس کو چیلنج کرنے پر پارٹی میں رائے منقسم ہے کیوں کہ آرڈیننس کو چیلنج کرنے سے ایسا فیصلہ آسکتا ہے جو توقعات کے برخلاف ہو تاہم مسلم لیگ ن نے نیب آرڈیننس پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ، نیب آرڈیننس پر احتجاج کا فیصلہ ن لیگ کے اجلاس میں کیا گیا ، ہماری کوشش ہوگی کہ پوری اپوزیشن یہ واردات روکنے کے لیے میدان میں آئے۔
یاد رہے کہ صدر مملکت نے قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کو نئے چیئرمین کی تعیناتی تک توسیع مل گئی، نئے چیئرمین کے تقرر تک موجودہ چیئرمین کام جاری رکھیں گے، نئے قانون کے تحت چیئرمین نیب کو مزید 4 سال کیلئے تعینات کیا جاسکے گا، صدر مملکت جتنی چاہیں احتساب عدالتیں قائم کرسکیں گے۔
آرڈیننس کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ صدرمملکت جتنی چاہیں گے ملک میں احتساب عدالتیں قائم کرسکیں گے، صدر مملکت متعلقہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مشاورت سے احتساب عدالتوں کے ججز مقرر کریں گے،احتساب عدالتوں کیلئے ججز کا تقرر تین سال کیلئے ہوگا، صدر مملکت چیئرمین نیب کا تقرروزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے، صدر مملکت اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی میں 12 ارکان شامل ہوں گے۔
آرڈیننس کے مطابق نئے چیئرمین کی مدت ملازمت چار سال کیلئے ہوگی، چیئرمین نیب کی چار سال مدت پوری ہونے کے بعد اگلے چار سال کیلئے بھی چیئرمین نیب تعینات کیا جاسکے گا، دوبارہ تعیناتی کیلئے تقرری کا طریقہ کار ہی اختیار کیا جائے گا، چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ کے ججز کی طرح سپریم جوڈیشل کونسل کے ذریعے ہی ہٹایا جاسکے گا۔صدارتی آرڈیننس میں چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کو نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی تک توسیع دے دی گئی، نئے چیئرمین کے تقرر تک موجودہ چیئرمین کام جاری رکھیں گے۔