ڈالر کی اونچی اڑان کو قابو میں لانے کیلئے ایف آئی اے ایکشن میں آگئی۔۔ڈالرز کے خریداروں کا ریکارڈ حاصل کرلیا
اسلام آباد (مسائل نیوز) ڈالر کی اونچی اڑان کو قابو کرنے کے لیے ایف آئی اے ایکشن میں آگئی ، وفاقی تحقیقاتی ادارے نے امریکی کرنسی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو روکنے کے لیے اقدامات اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے انٹرنیشنل ایکسچینج پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالک ظفر پراچہ سے ڈالر اور دیگر کرنسی کی قیمت میں اضافے سے متعلق انکوائری کی ، اس دوران مالک ظفر پراچہ سے ڈالرز کے خریداروں کا ریکارڈ بھی حاصل کیا گیا ، انکوائری میں تمام ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائے گی جس سے حقیقی اور جعلی خریداروں کا تعین ممکن ہوسکے گا۔
ایف آئی اے حکام کہتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی بڑی وجہ کراچی سے کوئٹہ اور افغانستان اسمگلنگ ہے ، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے ، ان تحقیقات کے سلسلے میں دیگر منی ایکسچینجرز کو بھی بلایا جائے گا۔
دوسری طرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےبھی تیزی سے گرتے زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر میں گراوٹ کو روکنے کیلئے اہم فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان سے ڈالرز کی افغانستان سمگلنگ روکنے کیلئے ڈالرز کی ترسیل کے حوالے سے بڑی پابندی عائد کر دی ، افغانستان جانے والے افراد پر پاکستان سے ڈالرز لے جانے کی حد مقرر کی گئی ہے ، افغانستان جانے والے شخص کو فی دورہ 1 ہزار ڈالر جبکہ سالانہ 6 ہزار سے زائد ڈالرز لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی ، اس کے علاوہ پانچ سو امریکی ڈالر اور زائد کے مساوی تمام بیرونی کرنسی کی فروخت کی ٹرانزیکشنز اور بیرون ملک بھیجی جانے والی ترسیلات زر کے لیے ایکسچینج کمپنیوں کو بایومیٹرک تصدیق کرنی ہوگی ، یہ شرط 20 اکتوبر 2021 سے لاگو ہوگی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکسچینج کمپنیاں دس ہزار امریکی ڈالر اور زائد کے مساوی نقد بیرونی کرنسی کی فروخت اور بیرون ملک ترسیلات زر بھیجنے کا عمل صرف چیک کے ذریعے وصول ہونے والی رقوم کے عوض یا بینکاری چینلز کے ذریعے کریں گی ، ان ضوابطی اقدامات سے ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے بیرونی کرنسی کی فروخت کی دستاویزیت بہتر ہوگی اور بیرونی کرنسی کے ناجائز طور پر ملک سے باہر جانے کو روکا جاسکے گا۔