جب ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے پھر بلوچوں کے خلاف فوج کشی کیوں؟
کوئٹہ(مسائل نیوز) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اورچیف آف ساراوان نواب اسلم رئیسانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اگ ٹی ٹی پی سے بات ہو سکتی ہے تو پھر بلوچوں کے خلاف فوج کشی کیوں کی جا رہی ہے انہوں نے حکومت کو مشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے
تو بلوچوں کے خلاف فوج کشی بند کرکے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رازداری ان سے کی جاتی ہے جن میں اپنائیت ہو جو بلوچستان میں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیڈریشن میں اپنے تاریخی حقوق کیلئے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں ہم ناراض نہیں خوش بھی نہیں ہیں۔